زبان میں لکنت: میں ایک مسئلہ لے کر حاضر خدمت ہوں‘ امید ہے آپ مشورہ سے ضرور نوازیں گے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری زبان میں تھوڑی سی لکنت ہے جس کی وجہ سے مجھ سے ’’ف‘‘ جیسے کچھ الفاظ ادا نہیں ہوتے۔ مہربانی فرما کر حل تجویز کیجئے۔ (عبدالرحمن احد‘ سیالکوٹ)
مشورہ:آپ اس کے حل کیلئے کسی سپیشلسٹ ڈاکٹر کو چیک کروائیے۔ نفسیاتی طور پر میرا مشورہ ہے کہ جو خیال آپ میں مایوسی پیدا کرے اسے اپنے دل و دماغ سے نکال دیں‘ آپ صرف یہ سوچ لیں کہ آپ کا تو صرف ایک لفظ کا مسئلہ ہے مگر کتنے ایسے ہیں جن کے پاس بولنے کی ہی صلاحیت نہیں‘ اللہ نے آپ کو زبان دی ہے‘ بولنے کی صلاحیت دی ہے‘ بہترین صحت دی ہے تو صرف ایک لفظ کی وجہ سے اتنی پریشانی کیوں؟ خود اعتمادی پیدا کریںانشاء اللہ آپ کی کامیابیوں سے آپ کی یہ چھوٹی سی محرومی ایسی دبے گی کہ آپ خود بھی بھول جائیںگے۔
شادی نہیں ہورہی: محترم میں کافی عرصہ سے میں ایک پریشانی میں مبتلا ہوں‘ اسی وجہ سے میری طبیعت بھی اب خراب رہنا شروع ہوگئی ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری شادی نہیں ہورہی‘ رشتہ والے آتے ہیں دیکھ کر چلے جاتے ہیں مگر کوئی جواب نہیں دیتا۔ سب بہن بھائیوں کی شادی ہوگئی مگر میری نہیں ہورہی‘ کیا میں ہمیشہ ایسے ہی رہوں گا؟ (عابد)
مشورہ:بہرحال اس مشکل میں ذہنی دباؤ اور طبیعت کا بگڑنا آپ کی شخصیت کو کمزور کردے گا لہٰذا حوصلہ سے کام لیں۔ آپ بنا کسی ڈیمانڈ کے شادی کیلئےتیار ہوجائیے‘ پاکستان میں تو ویسے بھی لڑکیوں کی شادی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے‘ جب آپ جہیز کی ڈیمانڈ کے بغیر شادی کیلئے رضامند ہوں گے تو انشاء اللہ امید ہے کہ آپ کی جلد شادی ہوجائے گی۔جب شادی ہوجائے گی تو آپ کی صحت بھی ٹھیک ہوجائے گی۔
سفر کا عذاب: میرا مسئلہ یہ ہے کہ جب میں سفر کرتا ہوں تو کوچ خصوصی طور پر پچھلی سیٹوں پر بیٹھنے سے میرا دل ڈوبنے لگتا ہے‘ گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے اور نفسیاتی طور پر مجھے پہلے احساس ہونے لگتا ہے کہ اب میرا سفر کرنا مشکل ہے۔ اس کے علاوہ بغیر اے سی کوچز اور بسوں میں سفر نہیں کرسکتا۔ براہ مہربانی میری رہنمائی فرمائیں تاکہ میں ہر قسم کی گاڑی میں سفر کرسکوں۔ (ایم ایس، میانوالی)
مشورہ:آپ کا سب سے بڑا مسئلہ وہم ہے‘ آپ کے ذہن میں یہ وہم بیٹھ گیا ہے کہ میںنے بغیر اے سی اور فرنٹ سیٹ کے علاوہ بس میں سفر کیا تو میری طبیعت خراب ہوجائے گی اور اسی وجہ سے ایسا ہوتا ہے۔ طبی طور پر آپ کو ایک مشورہ بھی دیتا چلوں کہ جب بھی سفر کریں ساتھ عبقری دواخانہ کی ’’سترشفائیں‘‘ رکھیں اور دماغی طور پر خود کو تیار کریں کہ یہ سب میرا وہم ہے میں کسی بھی سیٹ اور بس میں بیٹھ جاؤں میری طبیعت خراب نہ ہوگی۔ انشاء اللہ کچھ ہی عرصہ کے بعد آپ کی طبیعت بہتر ہوجائے گی ۔
ذہنی مسائل کا شکار: میرا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا سارا خاندان ماشاء اللہ پڑھا لکھا ہے‘ میں بھی بچپن میں بہت زیادہ لائق رہی ہوں مگر بعد میں ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہوگئی اور مزید تعلیم حاصل نہ کرسکی۔ میری تعلیم صرف میٹرک ہے جس کی وجہ سے سارے خاندان والے مجھے عجیب و غریب نظروں سے دیکھتے ہیں کہ میں نے آگے کیوں نہ پڑھا۔ اس کے علاوہ میرے ساتھ نفسیاتی مسئلہ یہ ہے کہ ہروقت میرے ذہن میں کوئی نہ کوئی کہانی چلتی رہتی ہے جس کی وجہ سے سوچ سوچ کر میں بیمار ہوجاتی ہوں میں چاہتی ہوں کسی نہ کسی طرح میں ان منفی خیالات پر قابو پاؤں۔ میں اپنے ذہن کو منانے کیلئے بہانے بھی ڈھونڈ لیتی ہوں اور شاید کبھی کبھی خود کو سمجھابھی لیتی ہوں مگر کچھ دن بعد پھر وہی کیفیت ہوجاتی ہے ان خیالات کی شدت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ شاید میرا دماغ پھٹ جائے گا۔ (سجن‘ ساہیوال)
مشورہ:اپنے رویے میں بہتری لانے کیلئے اور خوشحال زندگی گزارنے کی خواہش پیدا کرنے کیلئے اپنے بارے میں رائے اور الفاظ بدلنے کی ضرورت ہے مثلاً میں ایسی ہی ہوں جیسے کہ اور سب لوگ ہیں۔ ہر صبح اپنے آپ سے کہیں آج مجھے ضرور کچھ بہتر کام کرنا ہے۔ یہ تیاری ہے اس فکر کو دور کرنے کی جو اپنی حالت کو لوگوں کے سامنے ظاہر نہ ہونے دیں۔ اپنی سوچ کو بدلیں بلاوجہ سوچنا بند کریں‘ لگتا ہے کہ آپ کے پاس مصروفیت بالکل بھی نہیں ہے‘ گھر کے کام کاج میں دلچسپی لیں‘ والدہ کے ساتھ کچن میں وقت گزاریں‘ گھرکے دوسرے کاموں میں سارا دن مصروف رہیں۔ جب آپ مصروف دن گزاریں گی تو آپ کے ذہن سے خیالات خودبخود نکلنا شروع ہوجائیں گے ۔ صبح فجر کی نماز پڑھیں اور نماز کے بعد چھت پر یا باپردہ کھلے ماحول میں لمبے لمبے سانس لیں اس سے آپ کی دماغی صحت پر بہت اچھا اثر پڑے گا۔ تعلیم کے حوالے سے سوچنا بند کردیں اس طرح کے خیالات آپ کو مزید دکھی کردیں گے۔
پسینے میں بدبو: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے پسینے میں بدبو ہے‘ نہاتی ہوں تھوڑی دیر بعد پھربدبو آتی ہے‘ چہرے اور کمر پر دانے بہت زیادہ نکلتے ہیں۔قبض بھی ہے۔ مجھے نفسیاتی مسئلہ یہ ہے کہ میں بار بار نہاتی ہوں۔ ہروقت سوچتی رہتی ہوں۔ قبض کا مسئلہ بھی ہے۔ جسم سے ہروقت بدبو آتی رہتی ہے حالانکہ اتنا نہاتی ہوں مگر نہیں جاتی۔ (ا۔ن)
مشورہ:آپ کا مسئلہ کوئی اتنا بڑا نہیں جس کی وجہ سے آپ اتنی زیادہ پریشان ہیں۔ آپ کا مسئلہ نفسیاتی بالکل بھی نہیں ہے آپ جب بھی نہائیں ‘ پانی میں نیم کے پتے ابال لیں پھر اس پانی سے نہائیں۔پسینے کی بدبو سے نجات کیلئے عبقری دواخانہ کی ’’خون صفاء‘‘ کچھ عرصہ مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔رات کو سوتے وقت نیم گرم دودھ ایک گلاس میں ایک چمچ اسپغول کا چھلکا اور ساتھ چند قطرے روغن بادام ڈال کر پئیں۔جب آپ کے پسینے کی بدبو دور ہوگی آپ کا بار بار نہانا بھی ختم ہوجائے گا۔
اخراجات: میرا مسئلہ یہ ہے کہ ہم میاں بیوی سعودیہ میں ملازمت کرتے ہیں‘ میرے شوہر تمام تر آمدنی اپنے گھر پاکستان بھجوا دیتے ہیں جبکہ ہم خود مشکل سے کم پیسوں میں گزر بسر کرتے ہیں اور وہ وہاں عیش کرتے ہیں۔ ایسا وہ اپنی والدہ کے کہنے پر کرتے ہیں‘ وہ تین بھائی ہیں‘ ایک بھائی کو لاکھوں خرچ کرکے سعودیہ بلوایا اور اس کو وہاں نوکری وغیرہ بھی دلوائی۔ ساس کا کہنا ہے گھر کی ساری ذمہ داریاں تم پوری کرو‘ باقی دونوں بھائی گھر کے خرچے میں کوئی حصہ نہیں دیتے‘ ہر مہینے وہ نیا تقاضا کرتے ہیں‘ مثلاً ایک بھائی کی شادی‘ دوسرے کو دکان کروا کر دی‘ بھائی کی شادی کا تمام خرچہ ہمارے اوپر ہی آیا‘ دوسرے نے تین بار دکان کرکے بیچ دی‘ کہہ دیا کہ نقصان ہوگیا۔ لہٰذا ہر ماہ لاکھوں روپے کا تقاضا موجود ہوتا ہے۔ ہم لوگوں کو ملازمت کرتے ہوئے چھ سال ہوگئے ہیں مگر مسلسل تنخواہ کا اسی فیصد پاکستان بھیج کر ہم خود خالی ہاتھ رہ جاتے ہیں‘ بعض اوقات قرض لے کر گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ یہ سب چیزیں ساس کے علم میں بھی ہیں مگر ہرماہ کوئی نہ کوئی ایسا بہانہ ہوتا ہے کہ لاکھوں بھیجنے ہی پڑتے ہیں۔ میرے اپنے بچوں کے ضروری اخراجات بھی پورے نہیں ہوتےجبکہ سسر بھی اچھا خاصا کماتے ہیں۔ ساس باقی دونوں بیٹوں سےا خراجات نہیں لیتی کیونکہ دونوں ہی ان سے بہانے کردیتے ہین۔ شوہر کا کہنا ہے میں فاقہ کرسکتا ہوں مگر ماں کو خرچے میں کمی نہیں کرسکتا۔(ر۔ج، حیدرآباد)
مشورہ:
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں